Tuesday, 26 February 2019

2 بھارتی طیارے مار گرائے، ایک پائلٹ گرفتار، پاک فوج نے تصدیق کر دی پاک فوج کے تعلقات عامہ کے ادارے (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور نے پاک فضائیہ کی جانب سے بھارت کے 2 جنگی طیارے مار گرائے جانے کی تصدیق کر دی ہے۔ میجر جنرل آصف غفور کی جانب سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری پیغام میں کہا گیا ہے کہ دونوں بھارتی طیاروں کو پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے پر نشانہ بنایا گیا۔ ایک طیارے کا ملبہ آزاد جموں کشمیر کی حدود میں گرا جبکہ دوسرے طیارے کا ملبہ مقبوضہ کشمیر میں گرا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ ایک پائلٹ کو پاک فوج کے دستوں نے گرفتار کر لیا ہے جبکہ دو چھپنے کی کوشش کر رہے ہیں جن کی تلاش جاری ہے۔


پاکستان نے جن بھارتی طیاروں کو گرایا وہ کیا کر نے کی کوشش کر رہے تھے ؟ حامد میر بتا دیا پاکستان نے بھارت کو بھر پور جوا ب دیتے ہوئے دشمن کے دو جنگی طیارے مار گرائے ہیں جبکہ پائلٹ کو بھی گرفتار کر لیاہے اور اس پر حامد میر نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ بھارتی طیارے دوبارہ پاکستان کی حدود میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے جنہیں مار گرایا گیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق حامد میر کا کہنا تھا کہ کل جو اعلان کیا گیا تھا پاک فوج نے اس کو عملی جامہ پہنا دیا ہے ، اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے بھی مطالبہ کیا جارہا تھا کہ موثر جواب دیا جانا چاہیے اور اس مطالبے کی گونج ایوانوں میں بھی سنی گئی ۔ حامد میر کا کہناتھا کہ کل پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بھی طلب کر لیا گیا ہے ۔


Wednesday, 20 February 2019

apna media dil پاکستان میں ٹیکس کلچر پیدا کرنا ہوگا، خود کو تبدیل نہ کیا توحالات مزید مشکل ہوتے چلے جائیں گے: وزیر اعظم وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ٹیکس کلچر پیدا کرنا ہوگا اور عام آدمی پر ٹیکسز کو کم کرنا ہوگا، ہم نے اپنے آپ کو تبدیل نہ کیا تو آگے ہمارے حالات مزید مشکل ہوتے چلے جائیں گے، ہمارے وی آئی پی وہ لوگ ہیں جو ٹیکس ادا کرتے ہیں ، ہم ای گورننس کی طرف جارہے ہیں تاکہ ٹیکس جمع کرنے میں آسانی ہو۔ بد قسمتی سے ہمارے ہاں ایک طبقہ ایسا بن گیا ہے جو ٹیکس کے پیسوں سے علاج کرانے باہر جاتا ہے لیکن جن عام لوگوں پر ٹیکس کا پیسہ خرچ ہونا چاہیے وہ ایک بستر پر چار چار لوگ پڑے ہوتے ہیں۔ سب سے زیادہ ٹیکس ادا کرنے والے پاکستانیوں کے اعزاز میںوزیر اعظم ہاﺅس میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ پاکستان کے وی آئی پیز وہ ہیں جو ٹیکس ادا کرتے ہیں، ہمیں آگے سے ٹیکس دہندگان کو وی آئی پیز کی کیٹگری میں لانا چاہیے۔70 کی دہائی میں جب نیشنلائزیشن شروع ہوئی تو ملک میں پیسہ بنانے کو گناہ سمجھا جانے لگا اور جو زیادہ پیسے بناتا تھا اس پر زیادہ ٹیکس لگائے جاتے تھے جس کی وجہ سے ہماری گروتھ نیچے آنا شروع ہوگئی اور آج ہم برصغیر میں سب سے پیچھے چلے گئے۔ ہم ان لوگوں کی قدر کرتے ہیں جو ملک کیلئے ٹیکس ادا کرتے ہیں۔ہم نے اپنے آپ کو تبدیل نہ کیا تو آگے ہمارے حالات مزید مشکل ہوتے چلے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 72 ہزار لوگ 2 لاکھ سے زیادہ آمدنی ظاہر کرتے ہیں جبکہ 17 لاکھ لوگ ٹیکس ادا کرتے ہیں یہ ٹیکس دہندگان 21 کروڑ لوگوں کا بوجھ نہیں اٹھاسکتے۔ ہمارے پیسے والے لوگ ٹیکس نہیں دیتے جس کی وجہ سے ان لوگوں پر ٹیکس لگایا جاتا ہے جو انتہائی غریب ہیں، عام لوگوں پر ٹیکس لگانا نا انصافی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ جس کو ٹیکس دینا چاہیے وہ ٹیکس نہیں دیتا جس کی وجہ سے عام لوگوں پر بوجھ بڑھتا جارہا ہے۔ گیس کا خسارہ اس حد تک بڑھ گیا تھا کہ کوئی بینک انہیں قرضہ دینے کو تیار نہیں تھا اس لیے گیس کی قیمتیں بڑھانی پڑیں کیونکہ اگر یہ کام نہ کرتے تو گیس کی کمپنیاں بند ہوجاتیں۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ سکینڈی نیویا میں 50 فیصد سے زیادہ جبکہ پاکستان میں دنیا میں سب سے کم ٹیکس ادا کیا جاتا ہے۔ ہم مدینہ کی ریاست کی بات تو کرتے ہیں لیکن بدقسمتی سے ہم نے اس کے معنی ہی نہیں سمجھے۔حیرانی ہے کہ آج تک کسی نے شیلٹر ہوم بنانے کا نہیں سوچا، کافروں کے اندر کتنی انسانیت ہے کہ انہوں نے جانوروں کو بھی وہ حقوق دے رکھے ہیں جو ہمارے ہاں انسانوں کو بھی نہیں ملتے۔ پاکستان میں ٹیکس ریٹ نہیں بڑھائیں گے بلکہ ٹیکس کلچر پیدا کریں گے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ ہم نے اپنے آپ سے شروع کیا اور سادگی اپنائی، تمام وزارتوں میں 10 فیصد اخراجات کم کرنے کی ہدایت کی جبکہ میں نے خود وزیر اعظم ہاﺅس میں 30 فیصد اخراجات بچائے ہیں جس کے باعث اب تک 15 کروڑ روپے کی بچت ہوچکی ہے، میں اپنے گھر میں رہتا ہوں اور اس کا سارا خرچہ خود اٹھاتا ہوں۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ جس کو دیکھ لیں وہ علاج کرانے باہر جارہا ہے۔ اسحاق ڈار باہر علاج کرانے جارہا ہے، شریفوں کا 28 کروڑ کا باہر علاج ہورہا ہے، شہباز شریف علاج کرانے باہر جارہے ہیں، نواز شریف کا کہتے ہیں کہ یا تو وہ باہر علاج کرانے جائیں گے یا جیل میں جائیں گے۔ ایک طرف یہ حال ہے کہ جن کے اوپر پیسہ خرچ کرنا چاہیے وہ ایک بستر پر 4، 4 لوگ پڑے ہوئے ہیں جبکہ دوسری طرف ہمارا حکمران طبقہ علاج کیلئے باہر جاتا ہے۔ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ٹیکس کے پیسے سے ہم نے کسی کو علاج کرانے باہر نہیں بھیجنا تاکہ پاکستان کے ہسپتالوں کو بہتر کیا جاسکے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہم ای گورننس کی طرف جارہے ہیں تاکہ ٹیکس جمع کرنے میں آسانی ہو۔ اس وقت ہم ساڑھے 4 ٹریلین روپے اکٹھے کرتے ہیں ، میرا ایمان ہے کہ ہم پاکستان سے 8000 ارب روپے اکٹھے کرسکتے ہیں ۔


Tuesday, 19 February 2019

apna media dil ”اگر بھارت نے حملہ کیا تو یاد رکھے۔۔۔“ وزیراعظم عمران خان نے شاندار جواب دیدیا، پوری قوم کے دل کی بات کہہ دی وزیراعظم پاکستان عمران خان نے کہا ہے کہ بغیر سوچے سمجھے پاکستان پر الزامات عائد کئے جا رہے ہیں اور بھارت سے یہ آوازیں اٹھ رہی ہیں کہ پاکستان پر حملہ کرنا چاہے اور بدلہ لینا چاہئے۔ یہ سن لیں! اگر کسی نے پاکستان پر حملہ کیا تو پاکستان جواب دینے کے بارے میں سوچے گا نہیں بلکہ جواب دے گا۔ تفصیلات کے مطابق پلوامہ حملے پر بھارت کی جانب سے پیدا کی جانے والی صورتحال پر ردعمل دیتے ہوئے وزیراعظم پاکستان عمران خان نے کہا کہ چند دن پہلے مقبوضہ کشمیر میں پلوامہ میں واقع ہوا جس پر میں اسی وقت ردعمل دینا چاہتا تھا مگر سعودی ولی عہد کے اہم ترین دورے کے باعث ایسا نہ کر سکا کیونکہ اگر اس وقت جواب دیتا تو تمام تر توجہ بٹ جاتی، اس لئے سعودی ولی عہد کے جانے کے بعد میں آپ کے سامنے ہوں اور بھارتی حکومت کو جواب دے رہا ہوں۔ آپ نے بغیر کسی ثبوت کے پاکستان پر الزام لگا دیا اور یہ بھی نہ سوچا کہ اس طرح کی کارروائی سے پاکستان کو کیا فائدہ ہو سکتا ہے اور پھر ایسے وقت میں جب سعودی عرب کے ولی عہد کا ایک اہم ترین دورہ ہو رہا تھا، ایسے وقت میں تو کوئی احمق بھی اس طرح کا کام نہیں کرے گا لیکن اگر سعودی ولی عہد کا دورہ نہ بھی ہوتا تو پاکستان کو پلوامہ حملے سے کیا فائدہ ہے کیونکہ پاکستان دہشت گردی کیخلاف جنگ میں 70 ہزار پاکستانیوں کی قربانی دینے کے بعد استحکام کی جانب جا رہا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ میں یہ سوال بھی پوچھنا چاہتا ہوں کہ اگر آپ نے ماضی کے اندر ہی پھنسے رہنا ہے اور ہر بار کشمیر میں پیش آنے والے کسی سانحہ پر پاکستان کو ہی ذمہ دار ٹھہرانا ہے، بجائے اس کے کہ مسئلہ کشمیر کا حل کیا جائے بار بار پاکستان پر الزام لگایا جا رہا ہے۔ میں واضح طور پر کہہ رہا ہوں کہ یہ نیا پاکستان ہے اور نئی سوچ ہے، ہم یہ سمجھتے ہیں کہ پاکستان کی زمین دہشت گردی کیلئے استعمال ہونا اور کسی اور زمین سے پاکستان میں دہشت گردی ہونا، ہمارے مفاد میں نہیں ہے۔ میں بھارتی حکومت کو پیشکش کرتا ہوں کہ اگر وہ اس حوالے سے کسی بھی قسم کی تحقیقات کروانا چاہتے ہیں تو ہم تیار ہیں اور اگر آپ کے پاس کوئی ایسے ثبوت ہیں جن پر ایکشن لیا جا سکتا ہو تو میں گارنٹی لیتا ہوں کہ ہم ایکشن لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم یہ ایکشن کسی کے دباﺅ میں آ کر نہیں بلکہ پاکستان سے دشمنی کرنے پر لیں گے کیونکہ پاکستان کی زمین دہشت گردی کیلئے استعمال کرنا پاکستان کیساتھ دشمنی ہے اور یہ ہمارے مفاد کے خلاف ہے۔ ہم نے جب بھی ہندوستان سے مذاکرات کی بات کی ہے تو وہ پہلی شرط رکھتے ہیں کہ دہشت گردی پر بات کی جائے، ہم دہشت گردی کی بات کرنے کیلئے بھی تیار ہیں کیونکہ دہشت گردی سارے خطے کا مسئلہ ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ اس خطے میں دہشت گردی ختم ہو، پاکستان وہ ملک ہے جس میں دہشت گردی سے جانی نقصان کے علاوہ 100 ارب ڈالر سے زیادہ کا نقصان بھی پہنچا لہٰذا ہم تیار ہیں لیکن میں یہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ ہندوستان میں ایک نئی سوچ آنی چاہئے اور یہ سوچنا چاہئے کہ آخر کیا وجہ ہے کہ کشمیر کے نوجوان اس انتہاءپر پہنچ چکے ہیں کہ موت کا خوف ہی اتر گیا ہے، آخر کوئی تو وجہ ہو گی، کیا آپ سمجھتے ہیں کہ ایک فوجی کے ذریعے ظلم کر کے ان کی آواز دبانے میں کامیاب ہو جائیں گے؟ افغانستان میں 17 سال کی جنگ کے بعد اب پوری دنیا نے یہ تسلیم کر لیا ہے کہ مسئلے کا حل مذاکرات ہے، جنگ نہیں ہے۔ ہم ہندوستان میں اور میڈیا پر سن رہے ہیں کہ پاکستان کو سبق سکھانا چاہئے، بدلہ لینا چاہئے، پہلی بات تو یہ کہ دنیا کا کون سا قانون کسی بھی ایک شخص یا ملک کو جج، جیوری اور ایگزی کیوشن بننے کی اجازت دیتا ہے، دوسری بات یہ ہے کہ آپ کے ملک میں الیکشن کا سال ہے اور ہم سمجھتے ہیں کہ اگر پاکستان کو سبق سکھانے کی بات کی جائے گی تو الیکشن میں اس کا بہت فائدہ بھی ملے گا لیکن اگر آپ سمجھتے ہیں کہ پاکستان کو سبق سکھایا جائے اور پاکستان پر کسی قسم کا حملہ کریں گے تو پاکستان جواب دینے کے بارے میں سوچے گا نہیں بلکہ جواب دے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ جنگ شروع کرنا بہت آسان اور انسان کے ہاتھ میں ہے مگر جنگ ختم کرنا انسان کے ہاتھ میں نہیں اور پھر یہ بات کدھر جائے گی، اللہ ہی بہتر جانتا ہے، اس لئے میں امید رکھتا ہوں کہ ہم اس معاملے میں عقل اور حکمت استعمال کریں گے کیونکہ یہ مسئلہ آخر میں مذاکرات سے ہی حل ہو گا۔


Monday, 18 February 2019

apna media dil محمد بن سلمان کی ایوان صدر میں آرمی چیف سے ملاقات شہزادہ محمد بن سلمان وزیراعظم عمران خان کے ہمراہ ظہرانے کی تقریب میں شرکت کیلئے پہنچ گئے ہیں جہاں ان کا استقبال صدر پاکستان عارف علوی سمیت دیگر وفاقی وزراءنے کیا ۔ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی ایوان صدر میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے ساتھ ملاقات ہوئی ہے جس میں خطے کی سیکیورٹی صورتحال سمیت دفاعی تعاون کے اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے ۔ اس ملاقات میں سعود ی شاہی خاندان سمیت دیگر اہم شخصیات شریک تھیں جبکہ ڈی جی آئی ایس پی آر آصف غفور بھی موجود تھے ۔ ایوان صدر میں محمد بن سلمان کو عارف علوی کی جانب سے نشان پاکستان سے نوازا جائے گا ۔ تقریب میں شرکت کے بعد سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اپنے اگلے دورے کیلئے روانہ ہو جائیں گے ۔ یاد رہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے 2018 میں بھی سعودی عرب کا دورہ کیا تھا جہاں ان کی ولی عہد محمد بن سلمان کے ساتھ ملاقات ہوئی تھی ۔


apna media dil آپ کے اس حکم کی وجہ سے سوشل میڈیا پر دھوم مچ گئی ہے، وزیراعظم نے تقریب کے دوران سعودی ولی عہد سے کیا کہا؟ ویڈیو وائرل ہو گئی سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان پاکستان کے دورے پر ہیں جس دوران دونوں ممالک کے درمیان کئی معاہدوں پر دستخط ہوئے ہیں تاہم جس خبر پر ہر طرف خوشی کی لہر دوڑ چکی ہے، وہ سعودی عرب میں قید پاکستانی قیدیوں کی فوری رہائی ہے۔ وزیراعظم عمران خان کی درخواست پر سعودی ولی عہد نے سعودی عرب کی جیلوں میں قید تقریباً 2000 کے قریب پاکستانی قیدیوں کی فوری رہائی کا حکم جاری کیا تو وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے اس کی تصدیق بھی کر دی۔ ایوان صدر میں ہونے والی تقریب میں صدر عارف علوی نے معزز مہمان کی جانب سے پاکستانی قیدیوں کی رہائی کا حکم جاری کئے جانے پر شکریہ ادا کیا تو وزیراعظم نے بھی کہا کہ وہ اپنے خطاب کے دوران ان کا شکریہ ادا کریں گے اور ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ اس حکم کی وجہ سے سوشل میڈیا پر دھوم مچ کی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ سوشل میڈیا کی وجہ سے کوئی خبر اگلے دن تک خبر نہیں رہتی کیونکہ آدھے گھنٹے کے اندر اندر ہی سوشل میڈیا پر پھیل جاتی ہے۔ دونوں کے درمیان ہونے والی اس غیر رسمی گفتگو کی ویڈیو خوب وائرل ہو رہی ہے۔


apna media dil ایوان صدر میں ولی عہد کے اعزاز میں ظہرانہ ، محمد بن سلمان نے زبردست اعلان کر دیا سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے کہاہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کئی دہائیوں پر محیط ہیں ، پاکستانیوں نے حرم اور مسجدی نبوی ﷺ کے منصوبوں میں بھی حصہ لیا ۔ ایوان صدر میں ولی عہد محمد بن سلمان کے اعزاز میں ظہرانہ دیا گیا جس دوران صدر مملکت عارف علوی نے معزز مہمان کو پاکستان کے اعلیٰ سول ایورڈ نشان پاکستان سے نوازا ۔ تقریب میں مختصر خطاب کرتے ہوئے محمد بن سلمان کا کہناتھا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات کئی دہائیوں پر محیط ہیں ، سعودی عرب کی ترقی میں پاکستانیوں نے اہم کردار ادا کیا ۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے تعلقات وقت کے ساتھ مضبوط ہو رہے ہیں 20 لاکھ پاکستانی سعودی عرب میں کام کر رہے ہیں ، پاکستانیوں نے حرم اور مسجد نبویﷺ کے منصوبوں میں بھی حصہ لیا ۔


الوداع شہزادہ محمد بن سلمان ، ولی عہد دورہ پاکستان مکمل کر کے ملائیشیاءروانہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان دورہ پاکستان مکمل کر کے ملائیشیاءکیلئے روانہ ہو گئے ہیں ۔ ضرور پڑھیں: انسٹیٹیوٹ آف آرکیٹیکٹ آف پاکستان ایکسپو لاہور میں جاری ہے، اگر آپ اپنا گھر بنارہے ہیں یا اس کو مزید سجانا چاہتے ہیں تو اس ویڈیو کو ضرور دیکھیں۔۔۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے آمد پر استقبال کی طرح رخصت پر بھی معزز مہمان ولی عہد محمد بن سلمان گاڑی خود چلائی اور انہیں نور خان ایئر بیس لے کر گئے جہاںمحمد بن سلمان نے عمران خان سے مصافحہ کیا اور جہاز میں سوار ہو گئے ۔ ایوان صدر میں معزز مہمان کے اعزاز میں ظہرانہ دیا گیا جس دوران صدر مملکت عارف علوی نے پاکستان کے سب سے اعلیٰ اعزاز نشان پاکستان سے نواز جبکہ اس موقع پر ایک پر وقار تقریب کا بھی انعقاد کیا گیا ۔ایوان صدر میں ہونے والی تقریب کا آغاز قومی ترانے اور تلاوت کلام پاک سے کیا گیا جس کے بعد صدر مملکت نے محمد بن سلمان کو نشان پاکستان سے نوازا اور تقریب آگے بڑھی ۔ تقریب میں محمد بن سلمان نے مختصر خطاب بھی کیا ۔ظہرانے کے بعد ایوان صدر میں پاکستان کے بینڈ نے محمد بن سلمان کو عربی اور پاکستانی دھنیں بھی بجا کر سنائیں اور اس موقع پر ولی عہد بہت خوشگوار موڈ میں نظر آ ئے ۔ایوان صدر سے روانہ ہوتے ہوئے ولی عہد نے کابینہ کے تمام اراکین سے مصافحہ بھی کیا ۔ ضرور پڑھیں: پاکستان سے جاتے جاتے محمد بن سلمان نے ایئر پورٹ پر میڈیا سے گفتگو میں ایسا اعلان کر دیا کہ پاکستانیوں کے دلوں کو باغ باغ کر دیا ولی عہد محمد بن سلمان گزشتہ شب اسلام آباد پہنچے اور ان کے طیارے کوپاکستانی حدود میں داخل ہوتے ہی پاک فضائیہ کے طیاروں نے اپنے حصار میں لیا اور فضا میں بھی سیلیوٹ پیش کیا ۔ محمد بن سلمان کی آمد پر 21 توپوں کی سلامی دی گئی اور انہیں وزیراعظم عمران خان خود گاڑی چلا کر وزیراعظم ہاﺅس لے کر آئے جہاں انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا گیا اور پاک فضائیہ کے طیاروں نے انہیں سلامی بھی پیش کی ۔ وزیراعظم ہاﺅس میں عمران خان اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے درمیان ون آن ون ملاقات بھی ہوئی جس دوران اہم ترین امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان کئی معاہدوں پر دستخط کیے گئے اور سعودی ولی عہد نے پاکستان میں بیس ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان بھی کیا ۔ جس کے بعد معزز مہمان کے اعزاز میں عشائیہ دیا گیا جس میں انتہائی خوشگوار لمحات دیکھنے میں آئے -


apna media dil پاکستان سے جاتے جاتے محمد بن سلمان نے ایئر پورٹ پر میڈیا سے گفتگو میں ایسا اعلان کر دیا کہ پاکستانیوں کے دلوں کو باغ باغ کر دیا عودی ولی عہد محمد بن سلمان نے وزیراعظم عمران خان کے ہمراہ جہاز میں سوار ہونے سے قبل نور خان ایئر بیس پر مخترگفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان آ کر خود کو اپنے گھر میں محسوس کرتاہوں،2030 تک پاکستان کو اہم معاشی قوت کے طور پر دیکھ رہا ہوں اور ترقی کے سفر میں ہم پاکستان کے ساتھ ہیں ضرور پڑھیں: انسٹیٹیوٹ آف آرکیٹیکٹ آف پاکستان ایکسپو لاہور میں جاری ہے، اگر آپ اپنا گھر بنارہے ہیں یا اس کو مزید سجانا چاہتے ہیں تو اس ویڈیو کو ضرور دیکھیں۔۔۔ ایئر پورٹ پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے ولی عہد محمد بن سلمان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی قوم آپ سے بہت پیار کر تی ہے ،پاکستان آپ کا دوسرا گھر ہے ، سوشل میڈیا پرآپ کے دورے کوبہت سراہا جارہا ہے، آپ کی طرف سے خود پاکستانی سفیر کہنااعزاز ہے ،پاکستانی افرادی قوت کیلئے آپ کے اقدامات قابل تحسین ہیں اورپاکستانی قیدیوں کی رہائی پرشکرگزارہوں۔ اس موقع پر ولی عہد محمد بن سلمان نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں پاکستان کے روشن مستقبل کا یقین ہے ، پاکستان کی قیادت بہت قابل ہے جو کہ ملک کو دراست راستے پر لے کر جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی قیدیوں کی رہائی کو اپنا فرض سمجھتاہوں ، پاکستان آ کر خود کو اپنے گھر میں محسوس کرتاہوں ۔پاکستان کو آگے بڑھتا ہوا دیکھ رہے ہیں اور اس کی ترقی میں ہم بھی اپنا حصہ ڈالنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ 2030 تک پاکستان کو اہم معاشی قوت کے طور پر دیکھ رہا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ترقی کے راست میں پاکستان کے ساتھ ہیں، پاکستان اور سعودی عرب میں معاہدے شروعات ہیں۔ ضرور پڑھیں: پاکستان سے جاتے جاتے محمد بن سلمان نے ایئر پورٹ پر میڈیا سے گفتگو میں ایسا اعلان کر دیا کہ پاکستانیوں کے دلوں کو باغ باغ کر دیا وزیراعظم عمران خان نے ایک مرتبہ پھر سے ولی عہد محمد بن سلمان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ پاکستان میں الیکشن لڑیں میرے سے زیادہ ووٹ حاصل کر سکتے ہیں ۔

Indian fire kills 2-year-old Pakistani boy along LoC: ISPR

RAWALPINDI – A two-year-old boy has died while four civilians injured after Indian troops continued resorting to unprovoked firing from ...